تاجک صدر امامعلی رحمان نے ہمارے ملک کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے نام ایک پیغام میں شہر شیراز کے شاہچراغ کے مزار میں دہشت گردانہ کارروائی جو متعدد ہم وطنوں کی شہادت کا باعث بنی، پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اس حملے جس میں متعدد بے گناہ افراد شہید اور زخمی ہوئے، کے متاثرین کے پسماندگان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پسماندگان کے لیے صبرِ جمیل عطاء فرمانے کی دعا کی۔
امامعلی رحمان نے کسی بھی دہشتگردی کارروائی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ سے جاں بحق ہونے والوں کے لیے رحمت اور مغفرت اور تمام زخمیوں کے لیے مکمل شفایابی کی دعا کرتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔
رائٹرز نے ایک خبر میں اعلان کیا ہے کہ شیراز میں شاہ چراغ کے مزار پر حملے کی ذمہ داری داعش گروپ نے قبول کی ہے۔
آپ کا تبصرہ